بھارتی پرچم اور ترانے پر اظہار خیال کرنے پرگجرات میں ایک عالم دین گرفتار
احمد آباد16اگست(کے ایم ایس)بی جے پی کی حکومت والی بھارتی ریاست گجرات میں بھارتی پرچم اور ترانے کے بارے میں اظہارخیال کرنے پر پولیس نے ایک مسلمان عالم دن واسد رضا کو گرفتارکرلیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ گرفتاری سوشل میڈیا پر ایک آڈیو کلپ سامنے آنے کے بعد عمل میں آئی جس میں واسد رضا کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی اور آر ایس ایس سمیت ہندوتوا تنظیمیں کس طرح اظہار رائے کی آزادی، مذہبی جذبات اور لوگوں کی حب الوطنی کو چیلنج کررہے ہیں۔بھارتی پولیس نے آڈیو کلپ میں بھارتی پرچم اور ترانے کی توہین کرنے کے الزام پر واسد رضا کے خلاف کیرتی مندر تھانے میں مقدمہ درج کر لیا۔واسد رضا جو پوربندر کی نگینہ مسجد میں امام کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، مبینہ طور پر بہار شریعت نامی ایک واٹس ایپ گروپ کے رکن اور منتظمین میں سے ایک ہیں۔ یہ گروپ بنیادی طور پر مذہبی مباحثوں کا اہتمام کرتا ہے، ارکان آڈیو فارمیٹ میں سوالات پوچھتے ہیں اور رضا آڈیو پیغامات کے ذریعے ہی جواب دیتے ہیں۔ یہ تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب واسد رضا نے اس سوال کاکہ آیا مسلمانوں کو بھارتی پرچم لہرانا چاہئے اور کیا انہیں ہندوتوا نظریے پر مبنی بھارتی ترانہ گانا چاہئے، جواب دیتے ہوئے کہاکہ جھنڈا لہرا سکتے ہیں لیکن سلامی نہیں دینی چاہیے۔دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا وہ بھارتی ترانہ گا سکتے ہیں یا نہیں۔ اس پرمولوی واسد نے ایک آڈیو کلپ میں جواب دیا کہ مسلمانوں کو” بھارت بھاگیہ ودھاتا اور جیہ ہے جیہ ہے” جیسے الفاظ کی وجہ سے بھارتی ترانہ نہیں گانا چاہیے۔ یہ آڈیو کلپس جمعہ کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جس کے بعد واسدرضا کو گرفتارکیاگیا۔