کشمیر کی آزادی کے لیے برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا
ہائی ویکم برطانیہ27اگست(کے ایم ایس) برطانیہ میں ہائی ویکم کے سابق مئیر محبوب حسین بھٹی نے کہا ہے کہ برطانیہ میں آباد پاکستانی اورکشمیری کمیونٹیزپاکستان کا نام روشن کرنے کے لئے بڑی خدمات انجام دے رہی ہیں اور ہر شعبہ زندگی میں نمایاں کرداراداکررہی ہیں۔
انہوں نے یہ بات پاکستان سے آئے ہوئے ممتاز کشمیری دانشور اور امن و ہم آہنگی کے لئے متحرک عالمی تنظیم انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ” انسپاڈ” کے صدر ڈاکٹر محمد طاہر تبسم سے ملاقات کے دوران کہی ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی آزادی کے لئے ہماری کمیونٹی کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،میں پہلا پاکستانی ہوں جسے اعلی کارکردگی پر لارڈ چیف جسٹس کی طرف سے حال ہی میں ایوارڈ سے نوازا گیا ہے جس پر میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ محبوب حسین بھٹی نے کہا کہ مجھے بطور جسٹس آف پیس خدمات انجام دیتے ہوئے بیس سال ہو گئے ہیں جس پر مجھے فخر ہے۔ ہم نے ہر فورم پر برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات کو مضبوط و مستحکم بنانے میں کردار ادا کیا ہے جبکہ ہمارے رکن برطانوی پارلیمنٹ اور موجودہ وزیر برائے آئرلینڈ مسٹر سٹیو بیکر نے میری تجویز پر ہائوس آف کامنز میں کشمیر پر بھرپور تاریخی بحث بھی کروائی ہے، جس سے م سئلہ کشمیر مزید اجاگر ہوا ہے۔ ماہر تعلیم بشارت محمود شاکر بھی اس موقع پر موجود تھے۔سابق مئیر ہائی ویکم ماہر تعلیم پروفیسر شفیق چوہدری چئیرمین کرسچن مسلم ریلیشن کونسل نے بھی ڈاکٹر محمد طاہر تبسم سے ملاقات کی اور مذاہب و عقائد کے درمیان ہم آہنگی، رواداری، برداشت اور بقائے باہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت کا تقاضا ہے کہ مذہبی انتہا پسندی اور جنونیت کے سدباب کے لئے تمام مذاہب کے ا سکالرز کے درمیان بات چیت کا اہتمام کیا جائے۔ڈاکٹر طاہر تبسم نے کہا کہ مذہبی انتہا پسندی کے رجحان نے خوفناک صورت اختیار کر لی ہے جو معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے، اس کے تدارک کے لئے موثر حکمت عملی کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور آتشزدگی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کو روکنے کے لئے موثر قانون سازی کی جائے کیونکہ ان سانحات سے مذہبی انتہا پسندی کو فروغ مل رہا ہے۔