مقبوضہ جموں و کشمیر
مقبوضہ کشمیر : ہائی کورٹ نے کشمیری نوجوان کی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم قراردیدی
سرینگر:
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ایک کشمیری نوجوان کی غیر قانونی نظر بندی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
سینئر ایڈووکیٹ بشیر احمد ٹاک نے جسٹس سنجے دھر کی سربراہی میں ہائی کورٹ کے بنچ کے سامنے ضلع پلوامہ میں ترال کے علاقے گلشن پورہ کے رہائشی نوجوان ثاقب اکبر وازہ کی غیر قانونی نظربندی کے خلاف دلائل دیے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نوجوان کی غیر قانونی نظربندی کو تقریبا دو سال کا عرصہ ہو چکا ہے تاہم ابھی تک اسے اس پر عائد الزامات سیھ آگاہ نہیں کیاگیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ ثاقب اس وقت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں قید ہے ۔۔ عدالت نے ایڈووکیٹ بشیر ٹاک کے دلائل سننے کے بعد ثاقب کی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو اسے فوری رہا کرنے کا حکم دیا ۔