اہلخانہ کی طرف سے شہید کشمیری نوجوان شاہد کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ
سرینگر25اکتوبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع شوپیاں میں گزشتہ روز بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی طرف سے وحشیانہ طور پر قتل کئے گئے 20سالہ محنت کش کشمیری شاہد احمدکے بھائی نے اپنے بھائی کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات کسی بین الاقوامی ادارے سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقتول شاہد احمد کے چھوٹے بھائی زبیر احمد نے سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شاہد اتوار کی صبح دو دوستوں کے ہمراہ گھر واپس آرہا تھا جب اسے سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے گولیاں مار کر شہید کردیاگیا ۔انہوں نے شاہد کے قتل کو ٹارگٹ کلنگ قراردیتے ہوئے کہاکہ اسے فورسز نے بلاجواز طورپر گولی مار کر شہید کردیا ۔ انہوں نے کہاکہ شاہد کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں بے گناہ کشمیریوں کو عسکریت پسند قرار دے کرشہید کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم انصاف چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شاہد خاندان کا واحد کفیل تھا ۔ فوجیوں نے2003سے کوٹ بھلوال جیل میں مسلسل غیر قانونی طورپر نظربند ایک اور کشمیری نوجوان ضیا مصطفی کوبھی گزشتہ روز ضلع پونچھ میں ایک جعلی مقابلے میں ماورائے عدالت قتل کردیا ہے ۔سرینگر میں انسانی حقو ق کے ایک کارکن نے میڈیا کو بتایا ہے کہ بھارتی فوجی دو ہفتے قبل مینڈھر میں ہلاک ہونے والے نو ساتھی فوجیوں کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے بے گناہ کشمیریوں کاقتل عام کر رہے ہیں ۔