برطانوی دارلعوام میں کشمیرکے بارے میں بحث جمعرات کو ہوگی
لندن 20 ستمبر (کے ایم ایس )
تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کہا ہے کہ برطانوی دالعوام میں غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں انسانی حقو ق کی پامالیوں کے بارے میں بحث 23ستمبرکوہو گی ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فہیم کیانی نے لندن میں ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر کے بارے میں بروقت بحث بھارت کے گھنائونے جرائم ،بزرگ حریت رہنماء سیدعلی گیلانی کی جبری تدفین ، محمد اشرف صحرائی کے دوران حراست قتل ، جعلی مقابلوں ، جموں وکشمیر کا مسلسل محاصرہ ، خواتین کی عصمت دری کے واقعات ، میڈیا پر قدغن اور ہزاروں کشمیریوں خصوصا سیاسی نظربندی کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کرنے میں مدد گار ثابت ہو گی ۔فہیم کیانی نے برطانیہ میں پاکستانی اورکشمیری کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ دارلعوام میں کشمیر کے بارے میں مباحثے میں اپنے ارکان پارلیمنٹ کی شرکت کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے 92سالہ سید علی گیلانی کی جبری تدفین سے متعلق بھارتی اقدامات کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا جن کی میت کو بھارتی قابض انتظامیہ نے اغوا کرنے کے بعد ان کی اپنی آخری خواہش اور ان کے اہل خانہ کے مرضی کے برعکس نصف شب کو جبری طورپر دفن کردیا گیا تھا۔اس کے علاوہ ایک اور ممتاز رہنما اشرف صحرائی کو جھوٹے الزامات کے تحت حراست میں رکھا گیا اور اس دوران انہیں علاج معالجے کی سہولت بھی فراہم نہیں کی گئی جس سے بھارت کی حراست میں وہ انتقال کر گئے اور ان کے اہلخانہ کو رات کی تاریکی میں انکی تدفین پر مجبور کیاگیا ۔فہیم کیانی نے کہاکہ بھارت کہ یہ تمام ظالمانہ کارروائیاں 1949کے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔تحریک کشمیر کے انفارمیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر خواجہ محمد سلیمان نے کہاہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر کے بارے میں بحث کو بی بی سی پربراہ راست نشر کیاجائے گا۔