مقبوضہ جموں و کشمیر

تری پورہ : مسلمان مخالف مظاہرے منظم حملوں میں تبدیل ، انتہا پسند ہندوئوں کی مساجد میں توڑ پھوڑ

اگرتلہ27اکتوبر (کے ایم ایس )
بھارتی ریاست تری پورہ میں ہونے والے مسلم مخالف مظاہرے مسلمانوں کے خلاف منظم حملوں میں تبدیل ہوچکے ہیں اور کئی دنوں سے مسلسل مسجدوں اور مسلمانوں کی دکانوں اور مکانوں کو نذرِ آتش کرنے اور انھیں تباہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
کشمیرمیڈیاسرو س کے مطابق گزشتہ شام ہندو انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد کی ریلی کے دوران شمالی تری پورہ کی سب ڈویژن پانی ساگرمیں ایک مسجد اور مسلمانوں کی متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا گیا جبکہ دو دکانوں کو نذر آتش کردیا گیا۔بھارتی روزنامے ‘انڈین ایکسپریس’ نے پانی ساگر کے سب ڈویژنل پولیس آفیسرسوبھک ڈے کے حوالے سے کہا کہ پانی ساگر میں تقریباساڑھے تین ہزار کے قریب وشوا ہندو پریشد کے کارکنوںنے احتجاجی ریلی نکالی اور سب ڈویژن کے علاقے چمٹیلامیں ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی۔ بعد ازاں انہوںنے قریب ہی واقع رووا بازار میںمسلمانوں کے تین مکانوں اور تین دکانوں کو نقصان پہنچا یا اور دو دکانوں کو نذرِ آتش کردیا گیا ۔ڈی جی پولیس وی ایس یادو نے بتایا ہے کہ پانی ساگر اور دھرم نگر کے اضلاع میں دفعہ144نافذ کر دی گئی ہے اورریاست بھر میں مساجد کو سیکورٹی بڑھادی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان کی صورتحال پید ا ہونے پر چمٹیلا اور اسکے نواحی علاقوں کو حساس قراردیتے ہوئے بھارتی فورسزکے اہلکاروںکو تعینات کردیاگیا ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں درگا پوجا کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف پوجا کے پنڈال اورہندوئوں کے مندروں کی توڑ پھوڑ کے بعد تری پورہ میں ہندو انتہاپسندوںکی طرف سے مساجد اور مسلمانوںکی املاک کو تباہ کیاجارہا ہے اور مسلمانوں پر تشدد کے متعدد واقعات بھی پیش آئے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button