مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد علاقائی امن کو درپیش خطرات میں اضافہ ہوا ہے
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارت جنوبی ایشیا میں امن کو خراب رہا ہے اور ان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے علاقائی امن کو درپیش خطرات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ بھارت میں آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے تسلط پسندانہ عزائم علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کئی دہائیوں سے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں امن اس وقت تک ایک خواب رہے گا جب تک کشمیر کے دیرینہ تنازے کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات یہ ثابت کرتے ہیں کہ نئی دہلی کو علاقائی امن کی کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا مسلسل ظالمانہ قبضہ اور اس کی جنگی پالیسیاں جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کو متاثر کر رہی ہیں۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ پڑوسیوں کے خلاف بھارتی جارحیت کی وجہ سے جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں ہے، پاکستان نے بار بار دنیا کو جنوبی ایشیا میں بھارتی سازشوںاور مذموم سرگرمیوں سے آگاہ کیا ہے، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ خطے میں امن کو خراب کرنے والے بھارتی کردار کا نوٹس لے۔