مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر کوتقسیم کئے جانے کے خلاف جموں میں کانگریس کا احتجاجی مظاہرہ

greaterkashmir_2023-07_ac972d72-c8cc-4f5c-a6b8-ea31824780b9_Congress_leaders_protest_against_rahul_gandhi_defermation_case_02جموں: کانگریس پارٹی نے نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کو مرکزکے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کئے جانے کے خلاف آج جموں میں ایک احتجاجی مظاہرکیا ۔
مودی حکومت نے 05اگست 2019کو مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد2019میں آج ہی کے دن ”جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ” نافذ کیا تھا جس کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر کو مرکزکے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیاگیا تھا۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کانگریس کے سربراہ وقار رسول وانی کی قیادت میں مظاہرے میں پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مقبوضہ علاقے کی 05اگست 2019سے پہلے کی پوزیشن فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔وقاررسول نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس اگست 2019کے فیصلے کو خاموشی سے قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے 5اگست 2019کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر سے چھینے گئے تمام حقوق کو دوبارہ حاصل کرنے کے پارٹی کے عزم کا اعادہ کیا۔ مقررین نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کی مذمت کی اور 2019میں اٹھائے گئے اقدامات کے خلاف ایک مضبوط موقف اختیارکرنے پر زوردیا۔ انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے حقوق اور حیثیت کو بحال کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔
دریں اثناء کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( مارکسسٹ)کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے ایک بیان میں کہا کہ آج وہ بدقسمت دن ہے جب مقبوضہ جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا اور اس کا جھنڈا سول سیکرٹریٹ سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہاکیایہ جشن منانے یا سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں کی توہین کا دن ہے؟تاریگامی نے عام لوگوں کے لیے ترقی اور روزگار کے فقدان پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔انہوںنے بی جے پی کی طرف سے اس دن جشن منانے پر تنقید کرتے ہوئے اسے جموں، کشمیر اور لداخ کے لوگوں کی توہین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہم 05اگست 2019کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف اپنا بھرپور احتجاج درج کراتے ہیں جس کے نتیجے میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت کم کردی گئی اورتینوں خطوں کے لوگوں کو اختیارات سے محروم کردیا گیا۔نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبداللہ نے کپواڑہ کے علاقے کرناہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی انتخابات سے پہلے اور بعد میں ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button