مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیرمیں اپنے نوآبادیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد تیز کر دیا
بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی جائیدادوں کی ضبطگی کا سلسلہ شروع
سرینگریکم مارچ(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے اپنے نوآبادیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد تیز کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنا شروع کر دی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس سلسلے میں بھارت کے زیر کنٹرول پولیس نے مقبوضہ علاقے کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے تقریبا 168کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی کارروائی شروع کردی ہے۔ پولیس نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران مجبورا آزاد کشمیر ہجرت کرنے والے تقریبا 168 کشمیریوں کو عسکریت پسند قراردیکر انکی مختلف اضلاع میں واقع جائیدادوں کو املاک ضبط کرنا شروع کر دی ہیں۔درحقیقت یہ کشمیری گزشتہ تین دہائیوں میں خود کو بھارتی فوجیوں کے مظالم سے بچانے کے لیے آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان ہجرت کر گئے تھے۔بھارتی وزارت داخلہ نے حال ہی میں پولیس کو ہجرت کرنے والے ان168 کشمیریوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ان میں سے 118کا تعلق ڈوڈہ، 36کا کشتواڑ اور 14کا تعلق مقبوضہ علاقے کے راجوری اور پونچھ اضلاع سے ہے۔ڈوڈہ کے ایس ایس پی عبدالقیوم نے کہا ہے کہ ضلع کے 118 افراد جومقبوضہ کشمیرسے باہر مقیم ہیں، 10سب سے زیادہ سرگرم ہیں اور مقامی نوجوانوں کو جدوجہد آزادی میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ایس ایس پی نے کہاکہ ان میں سے دو کو عسکریت پسند اور دو کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔دسمبر میں ڈوڈہ کے علاقے ٹھٹھری میں عبدالرشید نامی ایک کشمیری کی جائیداد ضبط کی گئی تھی۔ ایس ایس پی نے کہا کہ محکمہ ریونیو سے مقبوضہ کشمیر سے باہر منتقل ہونے والے دیگر کشمیریوں کی فہرست بھی طلب کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مودی حکومت نے پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ آفس اور جماعت اسلامی ، اس کے قائدین اور کارکنوں کے علاوہ پورے مقبوضہ علاقے میں دیگرکشمیریوں کو جدوجہد آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کیلئے انکی بہت سی جائیدادیں اور زمینیں ضبط کر لی ہیں ۔ قابض انتظامیہ نے آزادی پسند کشمیریوںکو خوف و دہشت کا نشانہ بنانے اور اپنی منصفانہ جدوجہد ترک کرنے پر مجبور کرنے کیلئے بہت سی املاک کو مسماربھی کر دیا ہے۔