مقبوضہ جموں و کشمیر

فاروق رحمانی نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے نام یاداشت میں انہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا

اسلام آباد 23 مارچ (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل Hissein Brahim Tahaکے نام ایک یادداشت میں انہیں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال اور بیگناہ کشمیریوں کے روزانہ قتل سے آگاہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے یادداشت میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کو بھارت میں اسلامو فوبیا کی شیطانی مہم سے بھی آگاہ کیا۔یاد داشت میں او آئی سی کے سربراہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیوں کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائیں۔ یاد داشت میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کو ادارے کے انسانی حقوق کمشنر کی 2018 اور 2019 کی رپورٹوں کی بنیاد پر تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینا چاہیے۔او آئی سی کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر زور دینا چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اسکے تاریخی پس منظر میں حل کیلئے زیر بحث لائے۔ کشمیر کے مسلم اکثریتی کردار کو تبدیل کرنے کے لیے اس کی آبادکاری کی پالیسی کے پیش نظر بھارت کے ساتھ قریبی اقتصادی اور تجارتی تعلقات پر نظرثانی کی جائے اور بھارتی حکومت کو پورے ملک میں اسلام فوبیا مہم چلانے سے روکا جائے۔ یاد داشت میں کہا گیا کہ او آئی سی کی جانب سے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ بھارت کو کشمیر میں اپنے آبادکاری کے منصوبے کو ترک کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔یاد داشت میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں تمام کالے قوانین واپس لینے پر مجبور کیا جانا چاہیے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیری رہنماو¿ں کے خلاف تمام فرضی فوجداری مقدمات واپس لیے جائیں اور انہیں فوری رہا کیا جائے۔سیکرٹری جنرل کے نام یادداشت میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی پاکستان اور بھارت کو کشمیر پر تعطل کا شکار مذاکرات دوبارہ شروع کرانے کے لیے کردار ادا کرے تاکہ دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کیا جا سکے۔یاد داشت میں کہا گیا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ اقوام متحدہ اور او آئی سی سیکرٹری جنرل کو جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن اور پائیدار حل کے حوالے سے تجویز دینا چاہے گی۔
یادداشت کی کاپیاں پاکستان کی وزارت خارجہ اور او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کو بھی ای میل کر دی گئی ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button