فاروق رحمانی کی مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ ، جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے روکنے کی مذمت
اسلام آباد:کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ اور بھارت کی طرف سے کشمیریوں مسلمانوں کو جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ صہیونی فورسز نے فلسطینی مسلمانوںکو مسجداقصیٰ کے اندر جانے سے روک دیا جس کی وجہ سے وہ مسجد کے احاطے میں نماز پڑھنے پر مجبور ہو گئے۔ انہوںنے غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے مسلسل قتل عام کی بھی شدید مذمت کی۔
محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی انتظامیہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو بھی مسلسل چھٹے ہفتے سیل کر کے مسلمانوں کو اس میں نماز جمعہ نہیں پڑھنے دی ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت نے اسرائیل کو خوش کرنے کیلئے جامع مسجد سرینگر پھر سیل کر دی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکام کو خوف ہے کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کا اجتماع بھارت اور اسرائیل مخالف مظاہرے میں تبدیل ہو سکتا ہے۔محمد فاروق رحمانی نے میرواعظ عمر فاروق کی دوبارہ سے گھر میں نظر بندی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو کشمیر اور فلسطین میں نسل پرستانہ اور نو آبادیاتی اسرائیلی و بھارتی اقدامات کا نوٹس لینا چاہیے تاکہ ان خطوں میں مقامی آبادی کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔