بھارت میں این آئی اے کی عدالت نے 4 مسلمانوں کو سزائے موت سنادی
پٹنہ، بھارت 02 نومبر (کے ایم ایس) بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت نے بھارتی ریاست بہار کے شہر پٹنہ میں چار مسلمانوں کو سزائے موت سنائی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق این آئی اے عدالت نے 2013 میں بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے گاندھی میدان میں بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کی ایک ریلی کے دوران بم دھماکوں سے متعلق ایک کیس میں27 اکتوبر کو 10 میں سے 9 افراد کو مجرم قرار دیا تھا۔ نو افراد میں سے دو کو عمر قید، دو کو 10 سال قید اور ایک کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔این آئی اے عدالت کے خصوصی جج گرویندر سنگھ ملہوترا نے دھماکوں کے 8 سال بعد سزا کا اعلان کیا۔ این آئی اے نے ان پر 27 اکتوبر 2013 کوپٹنہ میں” ہنکر ریلی “کے دوران بم دھماکوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایاتھا۔جن چار مسلمانوں کو سزائے موت سنائی گئی ہے ان میں امتیاز انصاری، حیدر علی، نعمان انصاری اور مجیب اللہ انصاری شامل ہیں۔ عمر صدیقی اور اظہر الدین قریشی کو عمر قید، احمد حسین اور فیروز اسلم کو 10 سال قید بامشقت اور افتخار عالم کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔عدالت نے دعویٰ کیا کہ این آئی اے کی طرف سے لگائے گئے بغاوت، مجرمانہ سازش، قتل اور اقدام قتل کے الزامات ثابت ہوچکے ہیں۔ ایک مسلمان طالب علم فقی الدین کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیاہے۔ نریندر مودی 2014 کے پارلیمانی انتخابات کے لیے ایک ریلی سے خطاب کرنے کے لئے پٹنہ آئے تھے۔ جب وہ ریلی سے خطاب کر رہے تھے تو ریلی کے مقام گاندھی میدان اور پٹنہ ریلوے اسٹیشن پر سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے۔ ان دھماکوں میں 6 افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔