بھارتی پیراملٹری کو زمین کی منتقلی کے خلاف کشمیری سراپا احتجاج ، حکمنامہ منسوخ کرنے کا مطالبہ
سرینگر30نومبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع پلوامہ کے علاقے ووکھو کاکہ پورہ کے رہائشی بھارتی پیراملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کو ان کی زرعی زمین پر کیمپ قائم کرنے کی اجازت دینے پر قابض انتظامیہ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق علاقے کے لوگوں نے سرینگر کے پریس انکلیو میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا اور 80 کنال زرعی زمین بھارتی فورسز کو منتقل کرنے کے حکم نامے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔قابض انتظامیہ نے 28 اکتوبر 2021 کواسلام آباد، شوپیاں اور پلوامہ اضلاع کے آٹھ علاقوں میں کیمپ قائم کرنے کے لیے 65.5 ایکڑ زمین سی آر پی ایف کو منتقل کرنے کی منظوری دی۔مظاہرین نے قابض انتظامیہ کے خلاف اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ زمین ہمارے آباو¿ اجداد آبپاشی کے لیے استعمال کرتے تھے اور پھر 1967 میں جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے اس زمین کے لیے آبپاشی کی ایک اسکیم متعارف کرائی اور آج تک اسے آبپاشی کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ زمین مقامی لوگوں کے لئے روزی روٹی کا ذرےعہ ہے ۔مظاہرین نے کہا کہ اگر بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کسانوں کے حوالے سے اپنے دعوو¿ں اور وعدوں میں سنجیدہ ہیں تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ آبپاشی کے مقصد کے لیے مختص ایک بڑی اراضی سی آر پی ایف کو منتقل کی جائے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں کسی معاوضے کی ضرورت نہیں ہے،ہمارا انحصار اسی زمین پرہے۔ اس زمین کے بغیر ہمارے لیے زندہ رہنا ناممکن ہے کیونکہ اس کے بغیر ہمارے پاس روزی روٹی کمانے کا کوئی ذرےعہ نہیں ہے۔مظاہرین نے کہاکہ اگر حکم نامے کو منسوخ نہ کیا گیا تو وہ سڑکوں پر آکر احتجاج جاری رکھیں گے۔انہوں نے حکمنامے کو فوری طورپر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیاتاکہ مقامی لوگ راحت کی سانس لے سکیں۔