مقبوضہ کشمیر :قابض انتظامیہ نے میر واعظ ایک بار پھرنماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا
سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج مسلسل 12ویں ہفتے گھر میں نظر بند رکھااورانہیں نماز جمعہ ادا کرنے کیلئے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ نے ایک بیان میں جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کا خطبہ دینے سے روکنے کیلئے انہیں مسلسل گھر میں نظربندرکھنے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019 سے چار سال تک مسلسل گھر میں نظربند رہنے اوررواں سال 22ستمبر کو رہائی کے بعد انہیں صرف تین مرتبہ نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں ہر جمعہ کو قابض انتظامیہ بغیر کسی وجہ کے گھر میں نظربندکردیتی ہے۔انہوں نے کہاکہ قابض انتظامیہ13اکتوبر کو جامع مسجد کو مسلسل دس ہفتوں کیلئے مقفل کردیاتھا اور گزشتہ جمعہ کو ہی جامع مسجد کو نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے کھولاگیا ہے۔تاہم انہوں نے کہاکہ انہیں مسلسل گھر میں نظربند رکھاگیا ہے۔میرواعظ نے لوگوں کو جامع مسجد میں نما ز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہ دینے اور انکی مسلسل گھر میں نظربندی کو قابض انتظامیہ کے اپنے دعوئوں کی نفی قراردیاجن میں کہاگیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں صورتحال معمول کے مطابق ہے اور میر واعظ ایک آزاد شخص ہیں جن پر کوئی پابندی عائد نہیں ۔ انہوں نے واضح کیاکہ کسی قسم کے ظلم و جبر کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں امن قائم نہیں ہو سکتا ۔ انہوں نے بھارتی فیصلہ سازوں پر زور دیا کہ وہ اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں۔