علاقائی امن کے لیے پاک بھارت مذاکرات ناگزیر ہیں: فاروق عبداللہ
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بامعنی مذاکرات علاقائی امن کے لیے ناگزیر ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے شوپیاں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک دونوں ممالک میز پر آکر بات نہیں کرتے تب تک امن کا قیام ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں چار جنگیں دیکھی ہیں اور وہ ہماری سرحدوں کو تبدیل نہیں کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگوں کا ماضی میں کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور نہ مستقبل میں کچھ حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر جنگ ہوئی تو سب سے زیادہ نقصان کشمیری عوام کاہوگا۔ پونچھ میں شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہم اپنے لوگوں کو نقصان پہنچا کرعسکریت پسندی کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ ایسے واقعات کو نہیں دہرایا جانا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ متعدد زخمی تشویشناک حالت میں مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں۔وہ سب غریب لوگ ہیں اور معمولی کام کرتے تھے۔ اب وہ اپنے ٹوٹے ہوئے جسموں کے ساتھ کیسے کام کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل فاروق عبداللہ نے پونچھ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسمبلی انتخابات کے فوری انعقاد کے ساتھ ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے انتخابی عمل میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام پر زور دیا کہ وہ عوامی توقعات کو سمجھیں۔