فریقین مقبوضہ جموں وکشمیر میں پھلوں کی صنعت کی زبوں حالی کی وجوہات کا جائزہ لیں
سرینگر18ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں وکشمیرسول سوسائٹی فورم نے پھلوں کی صنعت کے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ منڈی میں پھلوں کی طلب اور قیمتوں کے حوالے سے صنعت کی مسلسل زبوں حالی کی وجوہات کا جائزہ لیں۔
جے کے سی ایس ایف کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سیزن کے عروج پرکشمیری پھلوں بالخصوص سیب کی طلب کم ہونا اس صنعت کے لیے جو کشمیر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اچھی علامت نہیں ہے۔ فورم نے منڈی کے ماہرین پرزوردیا کہ وہ فوری اور گہرائی سے تحقیق کریں کہ منڈی میں کشمیر کے پھلوں سیب، اخروٹ اور بادام کی طلب میں کمی کیوں ہوئی اور قیمتیں کیوں گرگئیں ؟سیب کے ڈبوں جیسے خام مال کی قیمت کیوں بڑھ گئی اور سیب کی قیمت کیوں کم ہوئی؟ جے کے سی ایس ایف نے پھلوں پررنگ چرھانے والے اسپریز کی فروخت پر مستقل پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہارنگ چڑھانے والے اسپریز کی وجہ سے صنعت کی ساکھ خراب ہوئی ہے اور پھل کے کاشتکاروں پر اعتبار متاثر ہوا ہے۔