بھارتی پیراملٹری سی آر پی ایف کی پانچ اضافی کمپنیاں سرینگر پہنچ گئیں
سرینگر07نومبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر میں بھارتی فورسز کی اضافی نفری تعینات کرنے کے قابض حکام کے فیصلے کے تحت بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی کم از کم پانچ اضافی کمپنیاں سرینگر پہنچ گئی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی آر پی ایف کی اضافی نفری کو شہری علاقوں میں واقع شادی ہالوں میں رکھا گیا ہے۔سی آر پی ایف کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ وہ پولیس کی مدد کے لیے کشمیر میں ہیں اور جب تک ان کو طلب نہیں کیاجاتا، وہ کسی جگہ نہیں جاتے۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے وزارت داخلہ کو درخواست بھیجتی ہے جس کے بعد سی آر پی ایف کی تعیناتی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور پولیس کی درخواست پر سی آر پی ایف کی پانچ اضافی کمپنیاں سرینگر پہنچی ہیں۔ واضح رہے کہ سی آر پی ایف کی ہر کمپنی میں 100 سے 135 اہلکار ہوتے ہیں اور ہر کمپنی کا سربراہ ایک اسسٹنٹ کمانڈنٹ رینک کا افسر ہوتا ہے۔نئی دہلی سے ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرینگر کی ضلعی انتظامیہ نے فورسز اہلکاروں کے قیام کے لیے سوتراشاہی، بربر شاہ، نوشہرہ، الٰہی باغ، مل باغ اور دیگر علاقوں میں شادی ہالوں کی نشاندہی کی ہے۔قبل ازیں سرینگر کے علاقوں سوتراشاہی اور الٰہی باغ ملپورہ کے عوام نے اپنے علاقوںمیں شادی ہالوں میں سی آر پی ایف اہلکاروں کو ٹھہرانے کے قابض حکام کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔
دریں اثناءنیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہاہے کہ کشمیر کی صورت حال اس حد تک بگڑچکی ہے کہ ان کی وزارت اعلیٰ کے دور میں بنائے گئے کمیونٹی ہالوں کو اب فورسز کے بیرک کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔