مظفر آباد :مقررین کاسانحہ کنن پوشپور ہ کی متاثرہ خواتین کو انصاف فراہم کرنے پر زور
مظفر آباد:مقبوضہ جموں و کشمیر میں کنن پوشپورہ اجتماعی آبروریزی کے المناک سانحہ کو 33برس مکمل ہونے کے موقع پر انسٹی ٹیوٹ آف ملٹی ٹریک ڈائیلاگ ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز کے زیر اہتمام مظفرآباد میں ایک تقریب منعقد کی گئی ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تقریب کے مقررین نے سانحہ کنن پوشپور ہ کی متاثرہ خواتین کی حالت زار پر روشنی ڈالی اورانہیں انصاف دلانے کیلئے مل کر جدوجہد کرنے پر زوردیا۔انہوں نے کشمیری خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں کشمیریوں کی ذمہ داریوں کو اجاگر کیا۔ایک مقرر ڈاکٹر ولید رسول نے کنن پوشپورہ واقعے کے تاریخی تناظر کا جائزہ اور دیگر تفصیلات پیش کیں۔انہوں نے تمام کشمیریوں کے لیے انصاف اور مساوات کے حصول کیلئے اتحاد اور استقامت کی اہمیت پر زور دیا۔ مقررین نے سانحہ کنن پوشپور ہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بے آبرو ہونیوالی خواتین کو انصاف دلانے کیلئے مل کر جدوجہد کرنے پر بھی زوردیا۔تقریب کے مقررین میں وائس پرنسپل آف مون کریشن میڈم نوشین، ایکسپرٹ لاء ایسوسی ایٹ کے فائونڈر ڈائریکٹر سید عبدالصمد ایڈووکیٹ، نقوی لا ایسوسی ایٹس کی وائس چیئرمین امل عطا ایڈووکیٹ اور ڈاکٹر شیخ ولید رسول شامل تھے ۔
واضح رہے کہ بھارتی فوجیوں نے 23 فروری 1991 کو ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران کم عمر بچیوں سے لے کر80 سال تک کی عمر کی 100 کے قریب کشمیری خواتین کو اجتماعی آبروریزی کا نشانہ بنایا تھا۔