راجوری میں14 عام شہری اشتہاری مجرم قرار، جائیدادیں ضبط ہونے کا خطرہ
جموں:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ضلع راجوری کی ایک مقامی عدالت نے میاں بیوی سمیت 14 افراد کو اشتہاری مجرم قرار دے کر ان کی جائیدادیں ضبط کرنے کی راہ ہموار کردی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹرنکا میں منصف وجوڈیشل مجسٹریٹ (فرسٹ کلاس)نے یہ حکمنامہ کنڈی کے ایس ایچ اوکی درخواست پر جاری کیا۔ اس حکمنامے سے قابض حکام کو ملزمان کی جائیدادیں ضبط کرنے کے لیے کارروائی شروع کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ حکنامے میں جن افراد کا نام دیا گیا ہے ان میں لارکوٹی سے تعلق رکھنے والے محمد اسلم اور ان کی اہلیہ، حکم جان، صحبت علی، محمد شریف، محمد اقبال اور نورانی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ کنڈی کے خادم حسین، گورا سرکری کے محمد اعظم اور گلزار، پیری کے غلام حسین ،گکھروٹ کے منیر حسین ،پنجنارا کے محمد شبیر ، دھرسکری کے کالا اورکنتھول کے زبیر حسین کا نام بھی حکمنامے میں شامل ہے۔عدالت نے ان پر فرد جرم عائد کی ہے۔ ان کی گرفتاری کے پہلے وارنٹ 16فروری 2012 کو جاری ہوئے تھے لیکن ملزمان تاحال لاپتہ ہیں۔ان افراد کو اشتہاری مجرم قرار دینا ان وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے جن کا مقصد کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں سے محروم کرنا ہے۔ عدالت نے ملزمان کو پیش ہونے کے لیے 30دن کا وقت دیا ہے اورایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کی جائیدادیں ضبط کی جا سکتی ہیں۔