مقبوضہ جموں و کشمیر

سرینگر میں نریندر مودی کی مجوزہ ریلی میں 7ہزارسرکاری ملازمین کو لانے کا منصوبہ

modi reسرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 7مارچ کو سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی مجوزہ ریلی میں شرکت کے لیے 7ہزارسرکاری ملازمین کو لانے کا منصوبہ بنایاگیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ تعلیم،زراعت، دیہی ترقی، دستکاری، سرینگر میونسپل کارپوریشن، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز، ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ سروسز اینڈ اسپورٹس، نہرو یووا کیندر، جے اینڈ کے کھادی ودیہی صنعتی بورڈ،سماجی بہبود اور جل شکتی سمیت 13محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس تقریب میں اپنے ملازمین کی شرکت کو یقینی بنائیں۔ بھارتی اخبار ”دی ہندو”کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اس کے علاوہ محکمہ تحفظ خوراک کو شہر بھر میں واقع 62بیکری دکانوںکے نمائندوں کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی ہدایات موصول ہوئی ہیں۔ سرکاری سرکلر کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام آفیسرز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کے متعلقہ شعبوں کو الاٹ کی گئی گاڑیاں حفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے صرف مقررہ مقامات پر ہی استعمال کی جائیں گی۔ شرکاء اورالاٹ شدہ گاڑیوں وغیرہ کی فہرست میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جائے گا۔دی ہندو کو حاصل شدہ فہرست کے مطابق13محکموں کے تقریبا 7000ملازمین مودی کی ریلی میں شرکت کریں گے۔تقریب کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ریلی میں موجود سرکاری ملازمین کے پس منظر کی جانچ پڑتال کے لیے ایک وسیع سیکیورٹی کلیئرنس کا عمل شروع کیا گیا ہے۔وادی کشمیرمیں بھارتی فورسز پہلے سے ہی چوکس ہیں۔ مودی کی ریلی کے مقام سے گزرنے والی گاڑیوں کی تلاشی کے علاوہ سڑکوں پر ناکے لگائے گئے ہیں جبکہ بخشی اسٹیڈیم کے ارد گرد مسلح فورسز کی نفری تعیناتی بڑھا دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس اورپیراملٹری سینٹرل ریزروپولیس فورس کے اہلکار شہر اور دیگر مقامات پر گاڑیوں کی اچانک تلاشی لے رہے ہیں جبکہ مختلف مقامات پر خصوصی چیک پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ بھارتی فورسزنے اسٹیڈیم کے اطراف گشت بھی بڑھا دی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button