ٹورنٹو: خالصتان ریفرنڈم سے قبل دعائیہ تقریب کا انعقاد، 50ہزار سے زائد سکھوں کی شرکت
ٹورنٹو 16 ستمبر( کے ایم ایس)کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں خالصتان کیلئے ریفرنڈم سے قبل دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں 50ہزار سے زائد سکھوں نے شرکت کی۔ ٹورنٹو میں بھارت کے زیر انتظام پنجاب میں سکھوں کیلئے علیحدہ وطن ”خالصتان“ کیلئے ریفرنڈم 18ستمبر کو ہوگا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دعائیہ تقرب کا انعقاد سری گرو گرنتھ پرکاش پورن مالٹن میں کیا گیا۔ تقریب میں شامل شرکاءنے پیلے رنگ کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے اور ان پر خالصتان کے نعرے درج تھے۔ اس موقع پر شرکا نے خالصتا ن کے قیام تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ریفرنڈم کا اہتمام ’سکھس فار جسٹس نے کیا ۔ تنظیم کے کونسل جنرل گرپتونت سنگھ نے اس موقع پر بتایا کہ دعائیہ تقریب کے شرکا نے ریفرنڈم کی کامیابی کا یقین دلایا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ لندن میں گزشتہ برس 31اکتوبر سے ووٹنگ کے آغاز کے بعد ریفرنڈم کی مقبولیت میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اور کینیڈا کے نوجوان سکھوں میں آزادی کی تڑپ دیکھ کر انہیں خوشی ہوئی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اٹھارہ ستمبر سے قبل ہی کینیڈین سکھوں کا ردعمل مودی حکومت کیلئے ایک ڈراﺅنا خواب بن گیا ہے۔
یا درہے کہ کینڈا میں مقیم سکھوں نے گزشتہ ہفتے ریفرنڈم کی تشہیر کیلئے 2ہزار سے زائد گاڑیوں کی ریلی نکال کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ سکھوں کے اس ریفرنڈم میں سوال پوچھا جاتا ہے کہ کیا بھارتی پنجاب کوخالصتا ن کے نام سے ایک آزاد ملک ہونا چاہیے۔ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مذکورہ یفرنڈم سے سخت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔ اس نے ریفرنڈم کی روح رواں تنظیم سکھس فار جسٹس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔