کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں گرفتاریوں کی تازہ لہر کی مذمت
سرینگر10 نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں اور غیر قانونی نظربندیوں میں اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجیوں اورپیرا ملٹری فورسزکو پولیس اہلکاروں کے طور پر کام کرنے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ کشمیری نوجوانوں پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت کالے قوانین لاگو کر دئے جاتے ہیں اور انہیں عدالتوں میں بھی پیش نہیں کیاجاتا۔انہوں نے ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے ظالمانہ طرزحکمرانی کو بحال کرنے پر فسطائی بھارتی حکمرانوں پر کڑی تنقید کی ،جس کے تحت جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو ہندو بیوروکریسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بہادری سے بھارتی سامراج کا مقابلہ کر رہے ہیں اور وہ اپنے ناقابل تنسیخ حق ، حق خود ارادیت پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔حریت ترجمان نے جموں وکشمیر کی بھارت کے غاصبانہ تسلط سے مکمل مکمل آزادی کے کشمیری عوام کے پختہ عزم کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر جیسے سیاسی مسئلے کو فوجی طاقت ، سیاسی ہتھکنڈوں اور سفارتی چالوں کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا جیسا کہ مودی کی قیادت میں موجودہ فسطائی بھارتی حکومت چاہتی ہے ۔ کشمیر کے بہادر عوام نے بھارت کی ظلم و جبر کی پالیسیوں کو ناکام بنایا ہے اور بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں، لہذا نسل کشیُ، جعلی مقابلوں، غیر قانونی نظربندیوں اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں حالیہ اضافے سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکا۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کے قتل عام ، غیر قانونی نظربندیوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور عالمی سطح پرامن اور خوشحالی کے وسیع تر مفادات میں تنازعہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کریں۔ادھر جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے ترجمان نے بھی ایک بیان میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے حالیہ گرفتاریوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام جیسے کالے قوانین کے تحت کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو بھارتی جارحیت اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی مسلسل سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے ۔