مسلمان نوجوان اترپردیش کے پولیس اسٹیشن میں مردہ حالت میں پایاگیا
لکھنو10نومبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع کاس گنج میں ایک 22 سالہ مسلمان نوجوان پولیس اسٹیشن میں مردہ حالت میں پایا گیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انگریزی روزنامے انڈین ایکسپریس نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ الطاف نامی مزدور کو ایک مقدمے کے سلسلے میں تفتیش کیلئے کوتوالی پولیس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا۔ضلع کے علاقے ناگلہ سید کے رہائشی الطاف کی لاش پولیس اسٹیشن کے بیت الخلا میں لٹکی ہوئی پائی گئی ہے ۔ کاس گنج کے سپرنٹنڈنٹ پولیس بوترے روہن پرمود نے ایس ایچ او وریندر سنگھ سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ معطل کئے گئے دیگر اہلکاروں میں دو سب انسپکٹر اور دو کانسٹیبل شامل ہیں۔الطاف کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس اس کے قتل میں ملوث ہے اور انہوں نے ہسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جہاں گزشتہ روزالطاف کی میت کا پوسٹ مارٹم کیاگیا۔سپرنٹنڈنٹ پولیس کے مطابق الطاف کو منگل کی صبح تھانے میں تفتیش کیلئے بلایا گیاتھا۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے پولیس سے بیت الخلا جانے کی درخواست کی۔ اسے تھانے کے لاک اپ میں موجود ٹوائلٹ بھیج دیا گیا۔ کافی دیر تک واپس نہ آنے پر پولیس نے اندر جا کردیکھا تو الطاف کوبے ہوشی کی حالت میں لٹکے ہوئے پایا۔اسے فوری طورپر ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔کوتوالی پولیس اسٹیشن کے قائم مقام ایس ایچ او رمیش پرساد نے کہا ہے کہ الطاف کی پولیس اسٹیشن میں موت کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔