سرینگر: کشمیری مسلمانوں کو جمعتہ الوداع کے موقعے پر جامع مسجد میں نماز ادا کرنے سے روکنے کی مذمت
سرینگر15اپریل (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میںانجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے جمعتہ الوداع کے عظیم موقعے پر کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روکنے کے قابض بھارتی انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
انجمن اوقاف نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ روز صبح ساڑھے نو بجے کے قریب ضلعی مجسٹریٹ سرینگر پولیس کے ہمراہ جامع مسجد پہنچے اور مسجد کے دروازے قفل کر دیے۔ بیان میں کہا گیا کہ جمتہ الوداع کے اہم موقع پر وادی بھر کے تمام اضلاع سے لاکھوں لوگ نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجدکا رخ کرتے ہیںلیکن انتظامیہ نے ایک بار پھر تاناشاہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری مسلمانوں کے دینی جذبات مجروح کیے۔
بیان میں کہا گیا کہ متحدہ مجلس علما کی طرف سے جمعہ کے روز وادی بھر کی مساجد، خانقاہوں، امام بارگاہوں میں علماء، آئمہ اور خطباءنے ایک قرار دادا پیش کی جس کی لوگوں نے بھر پور تائید کی۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اسلامی اقدار و روایات کا ہر ممکن لحاظ کرتے ہوئے عید الفطر سادگی کے ساتھ منائی جائے اور خوشی کے اس موقعے پر غریب اور پسماندہ طبقوں کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے۔قرارداد میں قبلہ اول مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے اور ماہ مقدس میں اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام پر بدترین جارحیت اورپر تشدد کارروائیوںکی مذمت کی گئی، قرار داد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سمیت عالم اسلام پر زور دیا گیا کہ وہ ایسے اقدامات کریں جن سے مسلمان مسجد اقصیٰ میں آزادانہ ماحول میں اپنے مذہبی فرائض ادا کرسکیں۔قرار داد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور انجمن اوقاف جامع مسجد کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی بھی مذمت کرتے ہوئے عید الفطر سے پہلے پہلے انکی رہائی پر زور دیا گیا۔