مقبوضہ جموں وکشمیر میں پوسٹر چسپاں،بھارتی عزائم کو بے نقاب کرنے پر زور
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ ہوشیار رہیںاور اپنی آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی زمینیں اور جائیدادیں غیر کشمیریوں کو فروخت کرنے سے گریز کریں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پوسٹرسرینگر اور بارہمولہ میں بھارت کی سفاکانہ اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف بطوراحتجاج چسپاں کئے گئے ہیںجن کا مقصد عالمی برادری کو علاقے کی اصل صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنا ہے۔پوسٹروں میں کشمیریوں سے بھاری رقوم کی پیشکش کے باوجود آبائی جائیدادیں غیر کشمیریوں کو فروخت نہ کرنے پر زور دیاگیا کیونکہ یہ آنے والی نسلوں کے لیے فلسطینیوں کو درپیش چیلنجز کی طرح سنگین مسائل کا باعث بنے گا۔پوسٹروں میں کہاگیا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں اسرائیلی طرز کی پالیسیوں پر عمل پیر اہے اوروہ کشمیریوں کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنا چاہتی ہے اور نام نہاد ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا استعمال کرتے ہوئے یہاں غیر کشمیریوں کو آباد کرناچاہتی ہے تاکہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا جائے۔پوسٹروں میں کہاگیا کہ ہمیںبھارت کے ان مذموم عزائم سے ہوشیار رہنے اوران کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔پوسٹروں میں آر ایس ایس/بی جے پی کی طرف سے جموں کے علاقے میں ڈوگرہ اراضی پر قبضے کو اجاگرکیاگیا جس کا استعمال غیر کشمیری افراد کو آباد کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے اورانہیں ملازمتیں اور ٹھیکے دیے جا رہے ہیں۔ پوسٹروں میں کشمیریوں پر زور دیا گیاہے کہ وہ متحد ہو کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا مطالبہ کریں۔