سرینگر میں کشتی الٹنے کے واقعے میں لاپتہ ہونے والے ایک اور لڑکے کی لاش برآمد
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے المناک واقعے کے بارہ روز بعد ایک اور لاش برآمد ہوئی ہے جس سے واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فرحان وسیم پرے نامی کم سن لڑکے کی لاش سرینگر کے علاقے نورباغ سے برآمد ہوئی ہے ،اس سے پہلے گزشتہ روز پرانے زیرو پل کے قریب سے حاذق شوکت کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ دونوں لاشوں کو ضروری رسمی کارروائی کے لیے ایس ایم ایچ ایس اسپتال لے جایا گیاجبکہ سینکڑوں افراد سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کے لیے ان کے گھرگئے۔ یہ المناک واقعہ 16اپریل کو اس وقت پیش آیاتھا جب سرینگر میں طالب علموں کو اسکول لے جانے والی کشتی دریائے جہلم میں الٹ گئی تھی۔حادثے میں ایک ماں اور اس کے دو بیٹوں سمیت چھ افراد کی جانیں گئی تھیں جبکہ کئی افراد لاپتہ تھے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پل نہ ہونے کی وجہ سے وہ دریا کے اس پار کشتیوں پر جانے پر مجبور ہیں۔باقی لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔