سرینگر: متحدہ مجلس علماء“ کی گستاخانہ خاکے کی مذمت، مجرم طالب علم کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمامیر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم” متحدہ مجلس علما ء جموںوکشمیر ” نے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں زیر تعلیم ایک غیر مقامی طالب علم کیطرف سے پیغمبر اسلام ۖ کے بارے میں گستاخانہ خاکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس طرح کے واقعات کو کشمیری مسلمانوں کیلئے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق” متحدہ مجلس علما ء جموںوکشمیر ” نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ پیغمبر اسلام ۖکی تعظیم و تکریم ہمیں اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے اور اس طرح کی گستاخانہ حرکات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی سرینگر کے ایک انجینئرنگ کالج میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ یہاں کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو دانستہ طور پر مجروح کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ ایک مخصوص مذہبی برادری اور ان کی قابل احترام شخصیات کی توہین کرنا بھارت میں ایک مخصوص نظریاتی تحریک کا ایجنڈا ہے اور وہ یہ منافرت جموںوکشمیر میں بھی پھیلا رہی ہے لیکن ہم یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم جہاں دوسرے مذاہب اور ان کی شخصیات کا احترام کرنے کے قائل ہیں وہیں ہم اپنی مذہبی شخصیات خصوصاً حضور اکرم ۖکیخلاف اس طرح کی توہین آمیز حرکات کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے ۔بیان میں انتظامیہ سے کہا گیا کہ وہ اس مذموم حرکت کے مرتکب طالب علم کیخلاف فوری کارروائی کرے ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء آغا سیدحسن الموسوی الصفوی نے ایک بیان میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ۖ کی شان اقدس میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں ملوث ہندوتوا کارکن کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔