مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد انتخابات کشمیریوں کے حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے ، الطاف وانی
راولپنڈی:
کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کہاہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نام نہاد انتخابات کسی بھی طرح کشمیریوں کے حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام ڈھونگ انتخابات نہیں بلکہ اپنا ناقابل تنسیخ حق خوداردیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الطاف حسین وانی نے”مقبوضہ جموں کشمیر میں انتخابات اور اور ممکنہ اثرات” کے موضوع پرمنعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کا پاکستان سے مضبوط اور لازوال رشتہ ہے جو ہماری آنے والی نسلوں تک رہے گا۔سیمینار کے نظامت کے فرائض نجیب الغفور خان نے ادا کئے،جبکہ اس موقع پر ڈائریکٹر جموں و کشمیر لبریشن سیل راجہ خان افسر خان ، کشمیر میڈیا سروس کے محمد ہارون عباس ،ڈپٹی ڈائریکٹر سردار ساجد محمود، نجیب الغفور خان، راجہ راشد رضا بھی موجود تھے۔ الطاف حسین وانی نے کہا جموں و کشمیر لبریشن سیل ایسے پروگراموں کے ذریعے مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو دنیا کے سامنے لاتا ہے جو احس اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہرگز مسئلہ کشمیرکا حل نہیں اور نہ ہی یہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے متراد ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد انتخابات کے ذریعے کشمیریوں پر اپنے مظالم اور وحشیانہ قتل و غارت پر پردہ ڈالناچاہتا ہے اور یہ تاثردیناچاہتاہے کہ جموں و کشمیرمیں امن قائم ہے اورجمہوری عمل جاری ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین نافذ کررکھے ہیں جن کے تحت بھارتی قابض ٹی فورسز کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ الطاف وانی نے کہا کہ کشمیری پاکستان سے بھرپور محبت کرتے ہیں اوروہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں بھارت کی حیثیت ایک قابض ملک کی ہے جس کے غاصبانہ قبضے کو کشمیری تسلیم نہیں کرتے ہیں ۔