مقبوضہ جموں و کشمیر

جامع مسجد سرینگر میں مسلسل 6سال سے نمازعید کی ادائیگی پر پابندی کی مذمت

mirwaiz-jamia

سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء میر واعظ عمر فاروق نے قابض انتظامیہ کی طرف سے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید کی ادائیگی پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے آج نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف تو مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال معمول پر آنے کے بلند و بانگ دعوے کر رہی ہے تاہم دوسری طرف گزشتہ چھ سال مسلسل جامع مسجد سرینگر میں نمازعید کی ادائیگی پر بھی پابندی عائد ہے۔ انہوں نے کہاکہ قابض انتظامیہ نے سرینگر میں کشمیری مسلمانوںکو نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ انہوںنے کہاکہ قابض انتظامیہ جامع مسجد سرینگر میں جمعة الوداع، شب قدراورنماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کر کے بار بار مسلمانان کشمیر کے جذبات کو مجروح کررہی ہے ۔ میر واعظ نے کہاکہ بھارتی قابض انتظامیہ فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کے مذہبی جذبات ،مذہبی ، انسانی ، سیاسی اور سماجی حقوق کو سلب کررہی ہے ۔انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ 20جون بروز جمعرات کو عوامی مجلس عمل کے یوم تاسیس کے موقع پر بھی تنظیم کو کوئی پروگرام منعقد نہیں کرنے دیا گیا ۔ میر واعظ عمر فاروق نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے مذاکرات کے ذریعے حل کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہاکہ کشمیری تنازعہ کشمیر کے اولین فریق ہیں۔ انہوں نے کہاکہ طاقت کے استعمال اورجنگ سے کبھی مسائل حل نہیں ہوتے۔مسائل کوصرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیاجاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوامی مجلس عمل اسی اصول پر کاربندہے ۔حریت رہنماء نے امریکہ کی طرف سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی حمایت کا بھی خیرمقدم کیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button