قید ی کے ساتھ امتیازی سلوک پر بھارتی سپریم کورٹ کی منی پور کی بی جے پی حکومت پر کڑی تنقید
نئی دلی:
بھارتی سپریم کورٹ نے ریاست منی پور میں عیسائی قیدی کے ساتھ امتیازی سلوک پر بی جے پی کی ریاستی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سپریم کورٹ نے ریاست کی عیسائی کوکی برادری سے تعلق والا قیدی کو جو تپ دق، کمر درد اور دیگر عارضوں میں مبتلا ہے کو اسکا قبائلی پس منظر کی وجہ سے طبی معائنہ نہ کرانے پر بی جے پی کی حکومت پر تنقید کی ۔ عدالت نے منی پورکی ریاستی حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی طرف سے ملزم کو اس کا کوکی برادری سے تعلق ہونے کی وجہ سے علاج معالجے کی سہولت فراہم نہ کرناانتہائی تشویش بات ہے۔عدالت نے منی پور حکومت کو ملزم کا فوری طور پر آسام کے گوہاٹی میڈیکل کالج میں طبی معائنہ کرانے اور تفصیلی میڈیکل رپورٹس 15 جولائی تک جمع کرانے کی ہدایت دی ۔سپریم کورٹ نے منی پور ہائی کورٹ کی طرف سے ملزم کو ضمانت پر رہاکرنے کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے، ریاستی پولیس اور حکومت دونوں کی دیانتداری اور انصاف کی فراہمی کے عزم پربھی سوال اٹھایا۔اس واقعے ریاست منی پور میں ہندو اکثریتی میتی برادری اور عیسائیکوکی برادری کے درمیان جاری نسلی کشیدگی کی عکاسی ہوتی ہے۔ گزشتہ سال مئی سے دونوں گروپوں کے درمیان جاری پرتشدد جھڑپوں کے دوران اب تک کم از کم 225 افراد ہلاک اور60ہزار سے زائد بے گھر ہوگئے ہیں۔