مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر:بھارتی فوجیوں نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران 33 کشمیری شہید کیے

امرناتھ یاترا کیوجہ سے کشمیری مزید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں، حریت کانفرنس

WhatsApp Image 2024-07-04 at 1.07.35 PMاسلام آباد: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران رواں برس جنوری سے جون تک 33 کشمیریوں کو شہید کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجیوںنے ان میں سے 16 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں یا دوران حراست شہید کیا۔اس عرصے کے دوران حریت رہنما فردوس احمد شاہ اور کشمیر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر میان عبدالقیوم سمیت 2 ہزار 5سو 89 کشمیریوںکو گرفتار کیا گیا۔ فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کیمیائی مادے کا استعمال کرتے ہوئے کم از کم چھ گھر اور دیگر عمارتیں تباہ کیں۔ اس عرصے کے دوران جامع مسجد سری نگر اور عید گاہ سری نگر میں جمتہ الوداع ،، عیدالفطر اور عید الاضحی کی نماز کی اجازت نہیں دی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ حریت رہنماﺅں اور کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیری مقبوضہ جموںوکشمیر اور بھارت کی دور دراز جیلوں میں قید ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندوﺅں کی امرناتھ یاترا کیوجہ سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا مسلسل شکار کشمیری مزید مسائل و مشکلات سے دوچار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے امرناتھ یاتریوں کی سیکورٹی کی آڑ میں مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یاترا کے دوران مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے ایک لاکھ کے قریب اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیںجنہوں نے علاقے میں گاڑیوں ، مسافسروں اور راہگیروں کی تلاشی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جسکی وجہ سے عام لوگوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت ایک طرف یاتریوں کو تمام سہولیات فراہم کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف اس نے کشمیری مسلمانوں کے دینی حقوق بھی سلب کر لیے ہیں اور وہ انہیں جمعہ اور عید کی نمازوں کی ادائیگی اور محرم الحرام کے جلوسوں سے روک رہی ہے ۔28 جون کو شروع ہونے والی امرناتھ یاترا 19 اگست تک جاری رہے گی۔
مودی حکومت نے جموں خطے کے ضلع سامبہ میں فرمان علی اور فرمان دین نامی دو شہریوں کے 50 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے دو رہائشی مکان ضبط کر لیے۔بھارتی حکومت مختلف بہانوں سے کشمیری مسلمانوں کی املاک ضبط اور مسمار کر رہی ہے جسکا واحد مقصد انہیں جاری تحریک آزادی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
ضلع کپواڑہ کے علاقے کنڈی کے سینکڑوں رہائشیوں نے قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتا یا کہ وہ ایک عرصے سے پینے کے پانی سے محروم ہیں جبکہ انتظامیہ مسئلے کے حل کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی۔
سری نگر کے علاقے صورہ میں ایک بھارتی پولیس اہلکار سڑک حادثے میں ہلاک ہو گیا

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button