کل جماعتی حریت کانفرنس کی کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل میں تیزی کی مذمت
سرینگر19 نومبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے جعلی مقابلوں میں شہریوں کے ماورائے عدالت قتل میں تیزی کی مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کے 10 لاکھ سے زائد اہلکاروں کے ہاتھوں مظلوم کشمیریوں کو درپیش انتہائی مشکل صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے شہید الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کے غمزدہ خاندانوں کی طرف سے اپنے پیاروں کی میتوں کی واپسی کیلئے بہادری اور مضبوط عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ جعلی مقابلے کے ڈرامے نے مقبوضہ علاقے میں ریاستی دہشت گردی کا بدترین بھارتی چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہماری مزاحمتی تحریک کی تاریخ 1947 میں سرزمین کشمیر پر جبری قبضے کے بعد سے بے گناہوں کے ایسے بہیمانہ قتل عام سے بھری پڑی ہے، ہم اپنے شہداءاور کشمیر کے آزادی پسند عوام کی مقدس اور قیمتی قربانیوں کے مقروض ہیں۔ انہوں نے وحشیانہ اور گھناونی کارروائیوں کے باوجود جاری مزاحمتی تحریک کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ترجمان نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں حیدر پورہ، سولینا، لاوے پورہ، شوپیاں، بجبہاڑہ، رازیکدل، چھٹی سنگھ پورہ، مائسمہ، ہنڈواڑہ، وندہاما وغیرہ کے قتل عام کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے ایک غیر جانبدار کمیشن کے ذریعے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداءکی قیمتی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا اور تحریک آزادی کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ ترجمان نے بھارتی ہٹ دھرمی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے میں موجودہ نازک صورتحال کا ذمہ دار ہے جہاں تین ایٹمی طاقتیں سرد جنگ کی صورتحال میں گر چکی ہیں۔ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر نسل کشی، بلا جواز گرفتاریوں، جسمانی تشدد کی کارروائیوں، تذلیل اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے ۔