نعیم خان کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کی بحالی کی مذمت
سرینگر 07 مارچ (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی طورپر نظربندکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نعیم احمد خان نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے نوجوانوں کی گرفتاریوں سمیت انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اورولیج ڈیفنس کمیٹیوں کی بحالی کے بھارتی حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نعیم احمد خان نے نئی دہلی کے بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں گاندربل اور پلوامہ اضلاع میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں حال ہی میں گرفتار ہونے والے پانچ نوجوانوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خوف اور عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے لیے گرفتاریاں بھارتی حکومت کی جابرانہ پالیسی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف بھارتی حکام خطے میں اختلاف رائے کو ظالمانہ طریقے سے دبانے میں مصروف ہیں اوردوسری طرف قابض فورسزطاقت کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے خطے میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہی ہیں۔ نعیم احمد خان نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ خطے میں تشدد اور خونریزی کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔حریت رہنما نے ولیج ڈیفنس کمیٹیوں (وی ڈی سیز) کو بحال کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر بھی اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا اورکہا کہ وی ڈی سیز کی بحالی بی جے پی حکومت کے تفرقہ انگیز ایجنڈے کا حصہ ہے جس کا مقصد مختلف فرقوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ وی ڈی سی ممبران خاص طور پر جموں کے ہندو اکثریتی علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے میں ملوث پائے گئے ہیں۔ نعیم احمد خان نے میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی قریب میں فرقہ وارانہ بنیادوں پر بھرتی ہونے والے ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کے متعدد ارکان ماورائے عدالت قتل، حملوں اور دیگر جرائم کے مرتکب پائے گئے ہیں۔