کشمیریوں کی تحریک آزادی کے حوالے سے پاکستان کے خلاف بھارتی الزامات بالکل بے بنیادہیں، ماہرین
سری نگر، : تنازعہ کشمیر کے ماہرین نے غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کی کشمیریوں کی جدوجہد میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے اسے جدوجہد کی مقامی نوعیت سے توجہ ہٹانے کی ایک بھونڈی کوشش قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایک ماہر نے کہا کہ بھارتی حکومت کے الزامات مقبوضہ جموںوکشمیر کے زمینی حقائق کے قطعی منافی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جموںخطے کے ضلع ڈوڈہ میں آزادی پسندوں کی حالیہ کارروائیوں نے بھارتی فورسز کو حواس باختہ کر دیا ہے اور بھارتی حکومت کا رد عمل صرف اور صرف اسکی مایوسی کو ظاہر کرتا ہے۔
ایک اور ماہر کا کہنا ہے کہ جدوجہد آزادی کو طاقت کے بل پر دبانے کے علاوہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور غیر موثر طرز حکمرانی مقامی لوگوں کو بھارتی جابرانہ حکمرانی کے خلاف مزاحمت پر مجبور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کشمیریوں کی اس بے مثال مزاحمت کو ”غیر ملکی امداد سے چلنے والی عسکریت پسندی“ کا نام دینے کی بھارتی حکومت کی کوشش اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی اسکی ایک واضح کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کنٹرول لائن (ایل او سی)، ورکنگ باو¿نڈری (ڈبلیو بی) اور بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے ساتھ اینٹی انفلٹریشن آبزرویشن سسٹم (اے آئی او ایس)بھی نصب کر رکھا ہے لہذا بھارتی حکام کی طرف سے پاکستان سے آزادی پسند جنگجووں کی دراندازی کا الزام بلا جواز اور بے معنی ہے۔
ایک اور ماہر نے کہا کہ پاکستان سے دراندازی کا بھارتی دعویٰ اس وجہ سے بھی کوئی معنی نہیں رکھتا کیونکہ قابض بھارتی فورسز مقامی آزادی پسندوں کو تلاش کر رہی ہیں۔ مقامی عسکریت پسندوں کی تلاش کے حوالے سے نہ صرف سوشل میڈیا پر پوسٹر وائرل ہیں بلکہ ڈوڈہ اور کشتواڑ میں اس طرح کے پوسٹر چسپاں بھی کیے گئے ہیں۔
ایک اور ماہرنے کہا کہ بھارتی حکومت کے پاکستان پر الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد اصل مسائل سے توجہ ہٹانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کے زمینی حقائق تسلیم کرے اوراس حقیقت سے انحراف نہ کرے کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی خالصتاً ان کی اپنی تحریک ہے۔ ماہرین کے یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے ہیں جب بھارتی فورسز نے دو مقامی افراد میڈیا کے سامنے پیش کیے ہیں اور دعویٰ کیا کہ انہیں عسکریت پسندوں کیلئے کام کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ بھارتی فورسز پاکستان کی طرف سے دراندازی کے حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد پیش کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔ماہرین نے واضح کیا کہ خطے میں دیر پا امن و ترقی کا خواب مسئلہ کشمیر کے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل سے شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے۔