جموں میں اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج، کشمیریوں کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ
جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس سمیت حزب اختلاف کی بڑی جماعتوں نے جموں میں احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا اور بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے دفعہ 370 کی منسوخی کے غیرقانونی اقدام کا جشن منانے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں کانگریس کے سربراہ وقار رسول وانی اور کانگریس کے ورکنگ صدر رمن بھلہ کی قیادت میں مظاہرین نے بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے اور زمینوں، ملازمتوں اور قدرتی وسائل پر مقامی لوگوں کے حقوق اور ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساغر نے 5اگست 2019کو مودی حکومت کے یکطرفہ فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مطلوبہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت دیگر اپوزیشن رہنمائوں نے بھی 5اگست کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اس کوایک تاریک دن اوربھارتی جمہوریت پر دھبہ قرار دیا۔