بی جے پی کی اتحادی جماعت کا مسلم دشمن قانون سی اے اے کی منسوخی کا مطالبہ
نئی دہلی 29 نومبر (کے ایم ایس) بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی جماعت نیشنل پیپلز پارٹی کے رہنما اگاتھا سنگما نے حکمراں قومی جمہوری اتحاد کی اکائی جماعتوں کے اجلاس اور نئی دہلی میں پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل بلائے گئے کل جماعتی اجلاس میںمسلم دشمن شہریت ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میگھالیہ کے علاقے تورا سے رکن بھارتی پارلیمنٹ اگاتھا سنگما نے بی جے پی حکومت پر زور دیا کہ جس طرح اس نے لوگوں کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے زرعی قوانین کو منسوخ کیا ہے اسی طرح سی اے اے کو بھی منسوخ کیا جانا چاہیے۔سنگما نے یہ مطالبہ حکومت کی طرف سے بلائے گئے کل جماعتی اجلاس کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور مرکزی وزراءپرہلاد جوشی اور پیوش گوئل کی موجودگی میں بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے کے اجلاس میں کیا۔انہوں نے نئی دہلی میں این ڈی اے کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ چونکہ زرعی قوانین کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور یہ بنیادی طور پر لوگوں کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے اس لیے میں نے حکومت سے درخواست کی کہ شمال مشرق کے عوام کے اسی طرح کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے سی اے اے کو منسوخ کیا جائے۔ سنگما نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا لیکن اس نے تمام جماعتوںکے پارلیمانی رہنماﺅں کی طرف سے کئے گئے مطالبات کا تفصیل سے نوٹس لیا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا شمال مشرق کی دیگر جماعتیں بھی جو این ڈی اے کا حصہ ہیں ، اسی طرح کے جذبات رکھتی ہیں، انہوں نے کہاکہ میں نے یہ مطالبہ اپنی پارٹی اور شمال مشرق کے لوگوں کی جانب سے کیا ہے۔ سی اے اے کو 2019 میں پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا جس کے خلاف بھارت کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ بھارتی صدر نے 12 دسمبر 2019 کو قانون سازی کی منظوری دی تھی۔