حریت رہنمائوں کا غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی حالتِ زار پر اظہارتشویش
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری ، فریدہ بہن جی ، یاسمین راجہ ، محمد عاقب اورمولوی مصعب نے بھارت اورمقبوضہ علاقے کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں، کارکنوں، وکلائ، صحافیوں، انسانی حقوق کے کاکنوں، خواتین اور نوجوانوں کی حالتِ زار پر شدید تشویش کا اظہار کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوں نے سرینگر اورجموں میں اپنے الگ الگ بیانات میں اقوام متحدہ اوراسلامی تعاون تنظیم سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہزاروں بے گناہ کشمیریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنساکرنظربند کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نظربند کشمیریوں کو جیلوں میں طبی امداد سمیت تمام تربنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے اور انکی غیرقانونی نظربندی کو اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے طول دیا جا رہا ہے ۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ کشمیری نظربندوں کو حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے اور بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوںنے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے پورے مقبوضہ جموں و کشمیر کو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر رکھا ہے اور اس کی فورسز معصوم کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھا رہی ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بی جے پی ، آر ایس ایس کے مذموم ایجنڈے کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو ہندوتوا تنظیموں کی شرانگیزی سے بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔