بھارت

ہندوتوا طلباکی طرف سے مسلم لڑکیوں کو ہراساں کئے جانے کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ میں صورتحال کشیدہ

نئی دلی:
بھارتیہ جنتا پارٹی کے طلبہ ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ارکان کی طرف سے طالبات کے ساتھ بدسلوکی اور انہیں ہراساں کئے جانے کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس میں صورتحال کشیدہ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی کے طلبہ ونگ نے منگل کی شام کو یونیورسٹی کیمپس میں مسلم طالبا ت کے سامنے جے شری رام کا ہندوتوا نعرہ لگایاتھا جس کے بعد دونوں اطراف سے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی شروع ہو گئی اور صورتحال کشیدہ ہو گئی۔یونیورسٹی کے دیگر طلبا کی طرف سے اعتراف کئے جانے پر ہندوتوا طلبہ نے ان پر حملہ کر دیا۔یونیورسٹی کیمپس میں ہنگامہ آرائی اے بی جے پی طلبہ ونگ سے وابستہ تنظیم راشٹریہ کلا منچ کے زیر اہتمام دیوالی تقریب کے دوران ہوئی۔اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیااور مجلس اسٹوڈنٹ ونگ کے مطابق دیوالی کی تقریب کے شرکاء کی طرف سے مسلم طالبات کے ساتھ بدتمیزی کے بعد یونیورسٹی میں جھڑپیں شروع ہوئی ۔پولیس نے صورتحال پر قابوپانے کیلئے طلباء پر لاٹھی چارج کیا تاہم پولیس نے ہندوتوا طلباء پر تشدد کے بجائے عام طلباء پر طاقت کا استعمال کیا۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی طلبہ تنظیم مجلس اسٹوڈنٹ ونگ نے بھی ہندوتوا طلبا کو تشدد اور "دیوالی کی تقریبات کی آڑ میں” ہنگامہ آرائی کا ذمہ دار ٹھہرایاہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button