مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماحولیاتی کارکن رحمت اللہ پڈرکی گرفتاری کی مذمت
اسلام آباد:کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آر) کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ سے تعلق رکھنے والے ایک ماحولیاتی کارکن رحمت اللہ پڈر کی نظربندی کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے ماحولیات کے نام اپنے ایک خط میں کہا کہ بھارتی حکام نے رحمت اللہ کو حراست میںلیکر انکے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ رحمت اللہ کی حراست کالے قوانین کے بے دریغ استعمال کا حصہ معلوم ہوتی ہے۔ انہوںنے لکھا کہ بھارت ماحولیاتی انحطاط، صحت عامہ اور شہری حقوق سے متعلق مسائل کو اٹھا نے والوں کے خلاف بھی کالے قوانین کا استعمال کر رہا ہے۔
خط میں لکھا گیا کہ رحمت اللہ کی نظر بندی کشتواڑ سے پانچ ٹریڈ یونین رہنماﺅں کی گرفتاری کے بعد عمل میں لائی گئی ہے، جنہیں علاقے میں بھارت کی طرف سے جاری بجلی کے منصووں کے تباہ کن ماحولیاتی اثرات کے بارے میں خدشات کا ظہار کرنے پر پلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔
الطاف حسین وانی نے لکھا کہ یہ ضروری ہے کہ عالمی برادری بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری کالے قوانین کے بے دریغ استعمال کا نوٹس لے اور رحمت اللہ و دیگر کارکنوں کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔