اقوام متحدہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار فوری نوٹس لے،حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ
اسلام آباد:کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیرکی جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور انکی جلد رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر و پاکستان کاایک اجلاس کنوینر محمود احمد ساغر زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال اورغیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں ور کارکنوں کو جیلوں میں علاج معالجے ، مناسب خوراک اور وکلاء تک رسائی کی سہولت سے محروم رکھے جانے پر تشویش کا اظہار کیاگیا ۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ جیلوں میں علاج معالجے جیسی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے کشمیری نظربند مہلک عارضوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو یاد دلایا کہ کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے متعلق اس دیرینہ مسئلے کو عالمی ادارے نے فراموش کر دیا ہے اور مودی حکومت کشمیر ی عوام بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک رو ارکھے ہوئے ہے ۔ اس موقع پر محمود احمد ساغر نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کی نظر میں کشمیری مسلمانوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور انسانی حقوق کا عالمی اعلامیہ، جنیوا کنونشن اورحتیٰ کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی جموں و کشمیر پر 2018اور 2019کی رپورٹوں کو بھی بھارت نے کوئی اہمیت نہیں دی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے محمود ساغر نے اقوام متحدہ اوراسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار اورمظلوم کشمیری عوام کودرپیش مصائب کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیم مقبوضہ علاقے بھیجے ۔ اس موقع پر تحریک آزادی کشمیر کے شہدا اور فلسطین کے شہدا کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔ اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں سید یوسف نسیم، امتیاز وانی، سید اعجاز رحمانی، راجہ خادم حسین، زاہد صفی، مشتاق احمد بٹ، میاں مظفر، سید مشتاق، گلشن احمد، اور نذیر احمد نے شرکت کی۔