اقوام متحدہ نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کیلئے اپناکردار ادا کرے: محمود ساغر
اسلام آباد 26فروری(کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیرکی جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور انکی فوری رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ دوران حراست کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور کشمیری نظربندوں کو علاج معالجے ،مناسب غذا اور وکلاء تک رسائی کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موسم سرما کے دوران علاج معالجے کی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے کشمیری نظربند علیل ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے کشمیری سیاسی نظربند مختلف عارضوں میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو یاد دلایا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے دیرینہ مسئلے کو فراموش کر دیا گیا ہے اور مودی حکومت کشمیر ی عوام بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک رو ارکھے ہوئے ہے ۔ محمود احمد ساغر نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کی نظر میں کشمیری مسلمانوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور انسانی حقوق کا عالمی اعلامیہ، جنیوا کنونشن اورحتی کہ جموں و کشمیرکے بارے میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی 2018اور 2019کی رپورٹوں کو بھی بھارت نے کوئی اہمیت نہیں دی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو درپیش مشکلات اور کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کے لیے ایک ٹیم مقبوضہ علاقے میں بھیجے۔