خرم پرویز 3 ہفتے کے جوڈیشنل ریمانڈ پرنئی دہلی کی تہاڑ جیل منتقل
نئی دہلی 04 دسمبر (کے ایم ایس) انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز کوبھارت کے تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی 12 دن کی حراست کے بعد ہفتے کے روز جوڈیشنل ریمانڈ پرنئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل منتقل کر دیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خرم پرویزکوجو سرینگر میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم جموں و کشمیر کوئلیشن آف سول سوسائٹی کے کوآرڈینیٹر ہیں، بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے 22 نومبر کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کے تحت جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔پرویز کے اہل خانہ کے مطابق وہ آج عدالت میں پیش ہوئے جس کے بعد عدالت نے ان کو جوڈیشنل ریمانڈ پر بھیجنے کا حکم دیا اور انہیں نئی دہلی کی تہاڑ جیل منتقل کر دیا گیا۔خرم پرویز کی اہلیہ ثمینہ میر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ انہیں 23 دسمبر تک عدالتی تحویل میںدے دیا گیا اور تہاڑ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔خرم پرویز کوگرفتاری کے ایک دن بعد نئی دہلی منتقل کیاگیا تھا۔
دریں اثناءخرم پرویز کی گرفتاری پرانسانی حقوق کے مقامی اور بین الاقوامی اداروں اور کارکنوں کی طرف سے شدید رد عمل کا سلسلہ جاری ہے اوروہ ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔اقوام متحدہ نے بدھ کو انسانی حقوق کے سرکردہ کشمیری کارکن کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں انسانی حقوق کے کشمیری کارکن خرم پرویز کی گرفتاری پر گہری تشویش ہے۔