او آئی سی کی آسام میں مسلمانوں کی جبری بے دخلی پر بھارت پر کڑی تنقید
جدہ08اکتوبر (کے ایم ایس )
اسلامی تعاون تنظیم نے بھارتی ریاست آسام میں سینکڑوں مسلمان خاندانوں کی جبری بے دخلی اور اسکے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر بھارتی فورسزکے وحشیانہ مظالم اور انہیں قتل کرنے پر بھارتی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق او آئی سی نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ پر جاری ایک بیان میں گزشتہ ماہ بھارتی ریاست آسام کے ضلع دارنگ میں ہونے والے مظالم کو مسلمانوں کے خلاف منظم ظلم و تشدد قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔پولیس نے علاقے میں احتجاج کرنے والے دو مسلمان شہریوں کو قتل کردیاتھااور ان کی میتوں کی بے حرمتی کی گئی تھی ۔اسلامی تعاون تنظیم نے میڈیاپر آنے والی خبروں کو شرمناک قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنائے اور ان کی تمام مذہبی اور سماجی بنیادی آزادیوں کا احترام کرے ۔او آئی سی نے بھارتی حکومت سے واقعے کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ بھارتی ریاست آسام میں 25ستمبر کو غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں دو مسلمانوں کی شہادت اورانکی میتوں کی بے حرمتی کے واقعے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے اوراس واقعے کو حیوانیت کی انتہا قرار دیا جارہا ہے اور مقامی لوگوں نے واقعے کے خلاف شدید احتجا ج بھی کیا تھا۔ اس تصادم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں پولیس کو ایک شخص کو انتہائی بے دردی سے تشدد کا نشانہ بناتے دیکھا جاسکتا ہے، فائرنگ میں قتل ہونے والے ایک مسلمان شخص کی لاش پر ایک کیمرہ مین نہ صرف کودتا نظر آیا بلکہ اس نے گھونسے مار کر اپنے وحشیانہ پن کا اظہار بھی کیا ۔