مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرکو ہندو توا رنگ میں رنگنا چاہتی ہے، الطاف وانی
اسلام آباد: کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز”کے آئی آئی آر“کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کیطرف سے کشمیریوں کو درپیش ثقافتی اور مذہبی جارحیت کا نوٹس لے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آزادی مذہب ، عقیدہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ Nazila Ghaneaکو کی گئی اپیل میں مقبوضہ جموںوکشمیرمیں بھارتی فوجیوںکی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوںکاحوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 1989 سے اب تک 96ہزار سے زائدکشمیری شہید کیے جا چکے ہیں جن میں سے 7ہزاور 3سو69 کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کرکے شہیدکیاگیا۔ 1لاکھ 72 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ اس عرصے کے دوران آٹھ ہزار سے زائد کشمیریوں کو لاپتہ کیا گیا ۔
الطاف حسین وانی نے اپنی اپیل میں کہا کہ نہتے کشمیریوں کے خلاف کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کیا جارہاہے،بھارتی فورسزکوکالے قانون آرمڈ فورسزسپیشل پاورزایکٹ کے تحت بے لگام اختیارات حاصل ہیں۔ تنقیدی آوازوںکو خاموش کرانے کیلئے پبلک سیفٹی ایکٹ اور یواے پی اے جیسے کالے قوانین کا استعمال کیا جا رہا ہے۔اپیل میںکہاگیا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کشمیریوںکی شناخت ،تہذیب وثقافت مٹانے پر تلی ہوئی ہے ، تدریسی کتب سے اہم تاریخی وثقافتی موادہذف کیاجارہا ہے ۔ الطاف وانی نے شیخ نورالدین نورانیؒ کے بارے میں باب کو نصاب سے نکالنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے کو ہندوتوارنگ میںرنگناچاہتی ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے منفرد ثقافتی ورثے اور مذہبی آزادیوں کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کریں۔