مقبوضہ جموں و کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کا جہنم نماجیلوں میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

download (1)سرینگر 11 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے اور بھارت کی جہنم نما جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماو¿ں اور کارکنوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، نائب چیئرمین شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، ایاز اکبر، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، شاہد لااسلام، فاروق احمد ڈار، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، مقصود احمد بٹ، غلام قادر بٹ، مظفر احمد ڈار، ظہور احمد بٹ، نذیر احمد شیخ، شوکت احمد خان، محمد ایوب ڈار اور محمد ایوب میر سمیت مختلف عارضوں میں مبتلا نظر بندرہنماو¿ں کی بگڑتی ہوئی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام نظربند متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں اور جیلوں میں انہیں مناسب طبی امداد فراہم نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ نظر بندوں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے اور غیر صحت بخش خوراک اور ماحول نے ان کی صحت کو مزید خراب کر دیا ہے۔انہوں نے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنماو¿ں اور کارکنوں کی مثالی لگن اور ثابت قدمی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔مولوی بشیر احمد عرفانی نے کہا کہ ساڑھے چھ ہزار سے زائد مزاحمتی رہنما اور کارکن بغیر کسی قانونی مقدمے کے مختلف جیلوں میں بند ہیں اور کورونا وائرس کی وبا کے بہانے ان کے اہلخانہ اور رشتہ داروں کو ان تک رسائی سے محروم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوںکی طرف سے پونچھ کے جنگلات میں ایک پاکستانی نظربندضیا مصطفی کے ایک جعلی مقابلے میں قتل سے نظر بندوں کے لواحقین میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔انہوںنے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے عدالت کا شکار نظر بندوں کشمیریوں کے علاج معالجے کا بندوبست کریں۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے تنازعہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button