عالمی برادری کشمیری سیاسی قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیرانسانی سلوک کا نوٹس لے: علی رضا سید
برسلز12اکتوبر(کے ایم ایس) کشمیرکونسل یورپ نے غیرقانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما الطاف احمد شاہ کے دوران حراست انتقال پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سیدنے برسلز میں جاری ایک بیان میں کہاکہ الطاف احمد شاہ متعدد بیماریوں میں مبتلا تھے اور بھارتی حکام کی جانب سے انہیں جیل میں علاج و معالجے سمیت بنیادی ضروری سہولیات فراہم نہ کرنے باعث ان کی صحت بگڑتی چلی گئی۔انہوں نے کہاکہ الطاف شاہ حریت کانفرنس کے اہم رکن تھے اور انہوں نے عظیم رہنما سید علی گیلانی کے ساتھ تحریک آزادی کشمیر کے لیے کام کیاہے ۔ علی رضا سید نے کہاکہ مودی حکومت کا یہ ظالمانہ رویہ ناقابل معافی ہے جس نے الطاف شاہ کے اہل خانہ کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انہیںضمانت پر رہا کرنے کی اپیل کے باوجود انہیں رہا نہیں کیااوربالآخر وہ دوران حراست ہی انتقال کرگئے۔انہوں نے کہاکہ الطاف احمد شاہ پہلے کشمیری سیاسی قیدی نہیں ہیں جن کی غیر قانونی حراست کے دوران موت ہوئی ہے۔ اس سے قبل 92سالہ سید علی گیلانی نے گزشتہ سال یکم ستمبر کو سرینگر میں گھر میں نظربندی کے دوران وفات پائی۔ وہ ایک دہائی سے زائد عرصے تک گھر میں نظر بند رہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما 77سالہ محمد اشرف صحرائی جو سید علی گیلانی کے قریبی ساتھی تھے، گزشتہ سال 5 مئی کو جموں کی جیل میں انتقال کر گئے تھے۔ انہیں ظالمانہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل میں رکھا گیا تھا ۔ایک اور حریت رہنما اور جماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر کے رہنما 65سالہ غلام محمد بٹ بھی دسمبر 2019میں بھارتی ریاست اتر پردیش کی نینی جیل میں دار فانی سے کوچ کرگئے۔علی رضا سید نے کہاکہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت بھارت کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پرنظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور صحت بخش غذا کی عدم فراہمی کے باعث صحت کے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کی بگڑتی ہوئی صحت اور بھارتی حکومت کی طرف سے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیرانسانی اور غیراخلاقی سلوک کا فوری نوٹس لے۔