مقبوضہ جموں و کشمیر

امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا ، وہ اپنے بیان پر معافی مانگے: ناگالینڈ میں مظاہرین کا مطالبہ

33333کوہیما 11 دسمبر (کے ایم ایس) ناگالینڈ کے ضلع مون میں سات دن پہلے بھارتی فوج کی ایک ظالمانہ کارروائی کے دوران14عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے مشتعل لوگوںنے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ سے واقعے کے بارے میں پارلیمنٹ میںجھوٹا اور من گھڑت بیان دینے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق امت شاہ نے پیر کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ایک بیان میں کہا کہ فوجی یونٹ نے صرف اس لیے گولی چلائی تھی کہ جب گاو¿ں والوں کو لے جانے والے ٹرک کو رکنے کا حکم دیا گیا تو اس نے تیزی سے بھاگ نکلنے کی کوشش کی ۔ امیت شاہ نے کہا کہ فوجی یونٹ کو شک ہوا کہ گاڑی میں باغی سوارہیں اس لئے انہوں نے فائرنگ کی۔مظاہرین نے کہاکہ فائرنگ سے ابتدائی طورپرچھ دیہاتی مارے گئے جن سے کوئی اسلحہ یا گولہ بارود برآمد نہیں ہوااور گاڑی میں موجود تمام افراد کوئلے کی کان سے واپس آنے والے معصوم مزدورتھے۔ مظاہرین نے اپنے غصے کا اظہارکرنے کے لیے بھارتی وزیر داخلہ کا پتلا نذرآتش کیا۔ انہوں نے امت شاہ اور ان کے جھوٹے بیان اورکالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل فورسز ایکٹ کے مسلسل نفاذ پربھارتی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیاکہ مجرموں کو بچانے کے لیے کالے قانون کو استعمال کیاجائے گا۔مظاہرین میں اوٹنگ گاو¿ں کے رہائشی بھی شامل تھے، ہلاک ہونے والے 14 میں سے 12 کا تعلق اسی گاﺅں سے تھا ۔ مظاہرین کی قیادت کونیاک یونین کہلانے والی قبائلیوں کی ایک تنظیم کررہی تھی۔ انہوں نے امیت شاہ سے فوری معافی مانگنے اور اپنا بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔یونین کے نائب صدرہونانگ کونیاک نے کہا کہ ہم انصاف مانگ رہے ہیں، ہمیں ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے۔ سچائی کو توڑ مروڑکر پیش کرنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ان 14 کونیاک نوجوانوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا جو مارے گئے ہیں۔پارلیمنٹ میں امت شاہ کے بیان پر میگھالیہ کی نیشنلسٹ پیپلز پارٹی نے بھی تنقید کی ہے جو بی جے پی کی حلیف ہے۔ این پی پی کے ترجمان نے صحافیوںکو بتایا کہ علاقے میں سڑکیں اتنی خراب ہیں کہ ٹرک تیزی سے نہیں بھاگ سکتا تھا جیسا کہ امیت شاہ نے دعویٰ کیاہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button