پاکستان اور بھارت نتیجہ خیز مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر حل کریں، پروفیسر بٹ
سرینگر 14 دسمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار اور نتیجہ خیز مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے فوری حل پر زوردیاہے تاکہ عالمی تباہی سے بچا جاسکے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پروفیسر عبدالغنی بٹ نے ان خیالات کا اظہار سوپور میں حریت رہنما محمد مصدق عادل کی رہائش گاہ کے دورے کے دوران کیا جہاں وہ ان کے والد ولی محمد عادل کے انتقال پر اظہار تعزیت کیلئے گئے تھے ۔ انہوں نے اس موقع پر خدشہ ظاہر کیا کہ اگر تنازعہ کشمیر قابو سے باہر ہو گیا تو یہ پوری دنیا کے امن کیلئے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس تنازعے کی تین ایٹمی طاقتیں پاکستان، بھارت اور چین فریق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال مسئلہ کشمیر کے حل کی متقاضی ہے ۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔پروفیسر عبدالغنی بٹ کے علا وہ فاروق احمد توحیدی، عبدالاحد پرہ، شبیر احمد ڈار، محاذ آزادی، پیپلز لیگ اور جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ کے وفود نے محمد مصدق عادل سے ان کے والد کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔
ادھر انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد احسن اونتو غیر قانونی طور پر نظربند کشمیری اعجاز احمد نائیک کے گھر گئے جن کی والدہ منیرہ بانو اپنے بیٹی کی واپسی کی راہ تکتے تکتے اس جہان فانی سے کوچ کر گئی ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر اعجاز احمد نائیک کی رہائی کا مطالبہ کیا جوکہ اپنے خاندان کے واحد کفیل ہیں۔