بھارت :اسدالدین اویسی کا یوپی میں تین مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ
نئی دہلی:بھارت میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اترپردیش کے ضلع سنبھل میں پولیس کی فائرنگ سے تین مسلمانوں نعیم احمد، بلال انصاری اور نعمان کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اتوار کو سنبھل میں ایک تاریخی مسجد کے متنازعہ سروے پر تشدد پھوٹ پڑا۔ اسدالدین اویسی نے ایک بیان میں کہاکہ ہم سنبھل میں پرامن مظاہرین پر اتر پردیش پولیس کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ ہم مرنے والوں کے لیے دعا کرتے ہیں اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ اسدالدین اویسی نے صورتحال سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اسے بھارت میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2019کے بابری مسجد کے فیصلے سے جس میں متنازعہ اراضی کو مندر کی تعمیر کے لیے دیاگیا تھا، ملک بھر میں مساجد کو نشانہ بنانے کے لئے ہندوتوا گروپوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
دریں اثنا ء سنبھل سے رکن پارلیمنٹ ضیا الرحمن برق نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحے سے نمٹنے کے لیے قانونی اور سیاسی کوششیں جاری ہیں۔اس واقعے نے مذہبی آزادیوں اور فرقہ وارانہ تنازعات سے نمٹنے میں ریاستی ایجنسیوں کے کردار پر سوالات کھڑے کردیے ہیں۔