مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت خالصتان تحریک کو بدنام کرنے کیلئے جعلی فلیگ آپریشنز کا سہارا لے رہا ہے

اسلام آباد29 دسمبر (کے ایم ایس)
بیرون ملک مقیم سکھ برادری کے عزم اور خالصتان ریفرنڈم میں ان کی بڑی تعداد میں شرکت کے باعث بوکھلاہٹ کا شکار بھارت اپنے علیحدہ وطن کیلئے سکھوں کی مقامی تحریک کو بدنام کرنے کیلئے جعلی فلیگ آپریشنز کا سہارا لینے کی کوشش کر رہا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی جانیوالی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی سیاسی قیادت جعلی فلیگ آپریشنزکے ذریعے بیرون ملک سکھ فار جسٹس اور خالصتان کی حامی دیگر تنظیموں کے خلاف مقدمات کے اندراج کی کوشش کر یگی۔ بھارت میں کسانوں کی طویل تحریک کے باعث شکست کا شکار مودی اب انتخابات میں دھاندلی کیلئے سوشل میڈیا اور خبروں میں سکھوں کو بدنام کرنے ، ممتاز سکھ رہنمائوں اور کسان تحریک کے لیڈروں کے خلاف مقدمات کے اندراج سمیت کثیرالجہتی حکمت عملی کے ذریعے سکھوں اور کسانوںکو انتقام کا نشانہ بنا ئے گا۔ مودی حکومت اپنے لے پالک اورجانبدار میڈیا کو سکھوں کی مقامی خالصتان تحریک کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ بھارت کی تاریخ ایسے جعلی فلیگ آپریشنز سے بھری ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق خالصتان بھارت سے علیحدگی کی آڑ میں مودی حکومت ملک میں اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف بھارتی فورسز کو استعمال کر سکتی ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بی جے پی اپنے زیر اثر جانبدار میڈیا کو بھی اپنے سیاسی مفاد کیلئے استعمال کرے گی اور بی جے پی پنجاب میں ریاستی انتخابات میں تاخیر کے لیے امن و امان کی صورتحال کو بگاڑ رہی ہے۔ پنجاب میں بڑھتی ہوئی افراتفری اور انتشار سے بی جے پی کو انتخابی اتحاد قائم کرنے کاموقع ملے گا،جس سے کسانوں اور سکھوں کو نقصان پہنچے گا۔کے ایم ایس کی رپورٹ کے مطابق بھارت صرف سیاسی مفاد کیلئے لدھیانہ دھماکے کے ساتھ ساتھ خالصتان تحریک کا الزام پاکستان پر لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ پاکستان پر الزام تراشی کو بھارت میں ہر مسئلے کا واحد حل سمجھا جاتا ہے جسے بھارت کی ہر حکومت اپنے مفاد کیلئے استعمال کر تی ہے۔اپنے ملک کو بہتر کئے بغیر بی جے پی حکومت ملک میں ہونے والے ہر برے واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کرتی ہے اور جب اس سے شواہد طلب کئے جائیں تو وہ ہمیشہ انہیں دینے میں ناکام رہتی ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button